اقبال کا نظریۂ خودی | Iqbal ka Nazaria e Khudi | ڈاکٹر عبدالمغنی | Dr. Abdul Mughni
اقبال کا نظریۂ خودی | Iqbal ka Nazaria e Khudi | ڈاکٹر عبدالمغنی | Dr. Abdul Mughni
اقبال نے جامع اور مربوط انداز میں اپنا فلسفۂ خودی ”اسرارِ خودی“ میں پیش کیا ہے۔ جس کی تشکیل، تسوید اور اشاعت کا دورانیہ 1910ء تا 1915ء کا ہے۔ اسرارِ خودی کا تفصیلی مطالعہ کرنے سے ہم اِس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ انسان کی فضیلت و برتری کا اصل سبب اُس کے صاحبِ آرزو ہونے میں مضمر ہے، خودی کی ساخت اور اس کے فلسفے کو جاننا ”عرفانِ ذات“ کی روشن منزل ہے جو انسان کو عرفانِ رب سے آشنا و آگاہ کرتی ہے۔ اقبال کا فلسفۂ خودی ہی انسانی عظمت کا امین، انسانی عروج و اِرتقا کا ذمہ دار اور بقا کا موجب ہے، جو اِس نُکتے کو سمجھ گیا وہی اقبال کے نزدیک مردِ مومن، مردِ کامل، شاہیں صفت، قلندر اور حق آگاہ فرد کی حیثیت حاصل کر لیتا ہے۔ عشق اس خودی کا لازمی جزو ہے، جب انسان کی خودی عشق سے پُختگی حاصل کر لیتی ہے تو تاج و تخت اس کے قدموں کی دھول بنا دیے جاتے ہیں۔
ڈاکٹر عبدالمغنی کی زیرِ نظر کتاب اقبال کے فلسفۂ خودی کی بہترین تفہیم و تشریح ہے۔ اُنہوں نے علامہ محمد اقبال کے تمام تر اثاثۂ فکر سے اس موضوع سے متعلق جزئیات کو یوں ترتیب دیا ہے جیسے پنکھڑیاں مل کر پھول اور پھول مل کر گُلدستہ بناتے ہیں۔ دلائل و براہین سے مزیّن یہ کتاب اقبالیات کے موضوع پر حوالہ جاتی کتاب کی حیثیت رکھتی ہے۔
پروفیسر سید امیر کھوکھر
ایم-اے (فارسی، اردو، عربی اسلامیات)، ایم-او-ایل، ایم-فل
اتراء شہر (ضلع خوشاب)
Book | Iqbal ka Nazaria e Khudi |
کتاب | اقبال کا نظریۂ خودی |
Author | Dr. Abdul Mughni |
مصنف | ڈاکٹر عبدالمغنی |
Pages | 520 |
صفحات | 520 |
Main Language | Urdu |
زبان | اردو |
Book Format | Hardback |